اہم پیغامات
- بچوں کی نشو و نما کا حساس دور انیہ ان کے زندگی بھر آگے بڑھنے کے عمل اور کامیابیوں کو متاثر کرتا ہے۔
- بچوں کی صحت مندانہ ذہنی نشو و نما کے لئے والدین کی جانب سے حسیاتی تجربات کی تحریک پیدا کرنے والی مثبت دیکھ بھال کے ساتھ اچھی صحت، بہتر غذائیت اور غلط برتاو، غفلت اور زہریلے مادوں سے تحفظ کی ضرورت ہوتی ہے.
- چھوٹی عمر کے بچوں کو بہت سے معیاری تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کے ذہن میں روابط پیدا ہوسکیں اور سیکھنے کے عمل کے ساتھ بہتر نشو و نما ممکن ہوسکے ۔ صحت مند ماحول گانے، کہانی سننے، کہانی سنانے، پڑھنے، کھیلنے، سونگھنے، ذائقہ محسوس کرنے، سننے، چھونے، باہمی ردِ عمل ظاہر کرنے اور دوسرے بچوں کے ساتھ تعلق قائم کرنے سے صحت مند دماغ پیدا ہوتا ہے۔
- موسیقی کی سرگرمیاں دماغ کے ہر حصے کو مختلف حلقوں جیسے جسمانی، سماجی، جذباتی، وجدانی اور لسانی میں حوصلہ افزائی کرتی ہیں. بچوں کے مزاج اور صحت مند دماغ کے لیے نغمے سننے یا گانے کا بہتر اثر پڑتا ہے.
- نولومود بچوں کا ذہن حیران کن حد تک تیزی سے نشو و نما پاتا ہے اور اس پر صحت مند رشتے صحت مند اثرات مرتب کرتے ہیں کہ لوگ اس کی کیسے دیکھ بھال کررہے ہیں ، وہ محبت اور جذبوں کی حدت کو محسوس کرتا ہے اور اپنی حسیات سے متحرک ہوتا ہے۔ اس لئے بچے کو مختلف آوازیں سنائیں، گانے سنائیں اور رنگ دکھائیں۔
- اپنے بچوں سے بات کریں اور الفاظ کو دہرانے کے ساتھ ساتھ نئے الفاظ اپنی بات چیت میں شامل کریں ۔ ہر روز اپنے بچے کے لئے تیار رہیں ۔ بچوں کو کہانیاں سنانے سے ان کے دماغ کو تحریک ملتی ہے ۔ اپنے بچے کو گانے سنائیں ۔ بچے کی پیدائش سے قبل بھی ہلکی پھلکی موسیقی سنیں۔ بچے کو اپنا دودھ پلاتے وقت اس سے بات کریں ۔ دودھ پلاتے وقت بچے سے نظریں ملائیں۔
- بچوں کی آنکھوں میں دیکھتے وقت اسے اپنے ساتھ لگائیں ۔ قہقہہ لگائیں اور بچے کو ہنسائیں۔
- ہر روز کم از کم 30 منٹ والدین کے ساتھ اکٹھے کچھ ٹائم مل جل کرکچھ کرنے سے بچے خوشی محسوس کرتے ہیں۔