عملی مشق نمبر15: بچے کی نگہداشت کے عمل میں باپ اور مردوں کی شمولیت
خاندانی منصوبہ بندی کے طریقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مرد حضرات کو چائیے کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال اور انہیں تندرست زندگی کی فراہمی یقینی بنانے کے عمل میں اپنا کردار ادا کریں۔
معلوماتی تبادلہ (Ask)
- صحت مند اور خوشحال گھرانہ کے لیے مرد حضرات کے کردار کے حوالے سے بات چیت کریں۔
- حاملہ خاتون (ماں) سے اس حوالے سے اس کے گھر کی صورتحال جاننے کی کوشش کریں۔
- گفتگو کے دوران والدہ/خاتون کی بات پوری توجہ سے سنیں۔
باہمی سوچ بچار (Brainstorm)
- اگر شوہر اس حوالے سے اپنی بیوی کے ساتھ تعاون کرتا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کریں۔
- اور اگر ایسا نہیں ہے تو وجوہات جاننے کی کوشش کریں۔
- مثال کے طور پر شوہر زیادہ وقت آمدن کی تلاش میں مصروف رہتا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ بچوں کی دیکھ بھال ماں کی ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے شوہر سے بات چیت کے آغاز کے طریقہ کار میں خاتون کو رہنمائی فراہم کریں۔
رہنمائی فراہم کرنا (Coach)
- خاتون (ماں) کے ساتھ بچے کی جسمانی و نفسیاتی نشونما میں باپ کے کلیدی کردار کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے اسے رہنمائی فراہم کریں۔
- خاتون کو اس حوالے سے اپنی ساس سے بات چیت کے طریقہ کار میں رہنمائی فراہم کریں اور اسے وضاحت کے ساتھ سمجھائیں کہ پیسہ کمانے کے ساتھ ساتھ بچوں کی جسمانی و ذہنی نشونما کی طرف توجہ بھی بہت ضروری ہے ورنہ اس صورت میں بچے کی صحت خراب ہو سکتی ہے اور یہی پیسے اس کے علاج پر لگ سکے ہیں۔۔
اہم پیغامات
خوشحال اور صحت مند گھرانے کے حوالے سے شوہر مندرجہ ذیل عوامل کے ذریعے اپنا کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے:
- حاملہ خاتون کو باقاعدگی کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لیے لے جانا۔
- بچے کی پیدائش میں وقفے کے حوالے سے منصوبہ بندی کے عمل کو یقینی بنانا۔
- دورانِ حمل، زچگی اور بچے کی دیکھ بھال میں عورت (بیوی) کے ساتھ جذبات کا تبادلہ کرتے ہوئے تعاون یقینی بنانا۔
- نوزائیدہ بچے کے لیے محفوظ اور صحت مند زندگی کی فراہمی یقینی بنانا۔
- دورانِ حمل حفظان صحت کی اصولوں کے مطابق خاتون (بیوی) کی خوراک اور آرام کا خاص خیال رکھنا۔
- مرد حضرات (شوہر) کو بچے کو خوراک دینے، اس کے ساتھ کھیلنے اور دیکھ بھال جیسے امور میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہئیے۔