عملی مشق نمبر5: بچے کو ماں کا دودھ دینا
If you cannot view the above video, you can instead download it.
معلوماتی تبادلہ (Ask)
- خاتون (ماں) کو بچے کی پیدائش کے بعد ایک گھنٹے کے اندر اسے ماں کا دودھ دینے کے بارے میں رہنمائی فراہم کریں۔
- خاتون (ماں) کو بچے کو ماں کا دودھ دینے میں رضامندی اور کتنے عرصے تک بچے کو ماں کا دودھ لازمی دینا چاہئیے، اس حوالے سے معلومات فراہم کریں۔
- گفتگو کے دوران والدہ/خاتون کی بات پوری توجہ سے سنیں۔
باہمی سوچ بچار (Brainstorm)
- اگر ماں بچےکی پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر اسے دودھ پلانے پر رضامند ہے یا پہلے سے پلا رہی ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کریں۔
- اگر ایسا نہیں ہے تو وجوہات جاننے کی کوشش کریں۔ مثال کے طور پر یہ خیال کرنا کہ ماں بچے کو صحیح طریقے سے اٹھاتے ہوئے اسے اپنی چھاتی کے ساتھ لگانے میں دشواری محسوس کرتی ہے یا پھر بچے کی پیدائش کے فوری بعد چھاتی میں ناکافی دودھ ہونے کے خدشے کے باعث ماں بچے کو اپنا دودھ دینے سے گھبراتی ہے۔
رہنمائی فراہم کرنا (Coach)
- خاتون (ماں) کو بچے کو درست طریقے سے اپنا دودھ پلانے کے طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی فراہم کریں۔ اگر ضرورت پڑے کو بچے کو ماں کا دودھ دینے کے لیے صحیح طریقے سے گود میں لینے کا عمل مظاہرہ کر کے بھی دکھایا جا سکتا ہے۔
- خاتون (ماں) کو نوزائدہ بچے کو ماں کے پہلے دودھ کی افادیت کے بارے میں تفصیلی رہنمائی فراہم کریں۔
- خاندان کے افراد کو سمجھائیں کہ اپنا دودھ پلانے پرماں کی حوصلہ افزائی کریں۔
اہم پیغامات
- بچے کی پیدائش کے فوری بعد ایک گھنٹے کے اندر اسے سب سے پہلی غذا ماں کا اپنا دودھ لازمی پلائیں۔ کیونکہ ماں کے دودھ کی پہلی خوراک غذائیت اور توانائی سے بھرپور ہوتی ہے۔
- قبل ازوقت ہی حاملہ خاتون کے ساتھ ایک خاتون کا انتظام کر رکھیں تاکہ بچے کی پیدائش کے بعد وہ ماں کو بچے کو اپنے دودھ پلانے میں مدد فراہم کر سکے۔
- چھ ماہ کی عمرتک بچے کو صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانے کا عمل جاری رکھیں اور بچے کو عمر کے اس حصے میں پانی بالکل نہیں دینا چاہئیے۔
- ماں کا دودھ بچے کو بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
- بچے کو اپنا دودھ پلاتے ہوئے ماں کو چاہئیے کہ بچے کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے مسکرائے، اس کے ساتھ باتیں کرے یا گنگاتی رہے تاکہ ماں اور بچے کے مابین ایک مظبوط تعلق قائم ہو سکے۔
- ماں کو چاہئیے کہ بچے کو اپنا دودھ پلاتے ہوئے بچے کی سننے، دیکھنے، محسوس کرنے سونگھنے اور ہاتھ پاؤں چلانے کی صلاحیت کا مشاہدہ کرتی رہے۔
- آہستہ آہستہ بچے کو رنگین چیزوں اور کھلونے کی طرف مائل کرنا شروع کریں۔