عملی مشق نمبر6: نومولود بچے کی دیکھ بھال
If you cannot view the above video, you can instead download it.
معلوماتی تبادلہ (Ask)
- نوزائیدہ بچے کی پیدائش کے بعد اسے نہلانے کے حوالے سے خاتون (ماں) سے مفید معلومات کا تبادلہ کریں۔
- والدہ یا خاندان کے دیگر افراد کو بتائیں کہ پیدائش کے کتنی دیر بعد نوزائیدہ بچے کو نہلانا چاہئیے اوراس دوران کیسے بچے کی دیکھ بھال کرنی چاہئیے۔
- گفتگو کے دوران والدہ/خاتون کی بات پوری توجہ سے سنیں۔
باہمی سوچ بچار (Brainstorm)
- اگر ماں اچھے طریقے سے اپنے بچے کی دیکھ بھال کر رہی ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کریں ،اگر ایسا نہیں ہے تو وجوہات جاننے کی کوشش کریں۔
- مثال کے طور پر بچے کے گھر والوں کا خیال ہے اس کے کان میں آذان دینے سے پہلے بچے کو نہلانا ضروری ہے۔
- یا پھر یہ کہ بچے کی جلد از جلد صفائی کے لیے اسے فوری نہلا دینا چاہئیے جو کہ غلط ہے۔
رہنمائی فراہم کرنا (Coach)
- بچے کی پیدائش کے بعد ذرا تاخیر سے نہلانے کے بارے میں خاتون کو اپنے شوہر یا فیملی سے بات چیت کرنے سے متعلق رہنمائی فراہم کریں۔
- مثال کے طور پر اپنی ساس سے بات کرتے ہوئے خاتون انہیں بتائے کہ نوزائیدہ بچے کو پیدائش کے فوری بعد نہلانے سے اس کے جسم کا درجہ حرارت انتہائی کم ہو جاتا ہے جس سے اس کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یاد رکھیں ! نوزائدہ بچے کے جسم پر قدرتی طور پر موجود سفید جھلی اسے جراثیم سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
اہم پیغامات
نوزائیدہ بچے کا جسم سرد پڑ جانے سے اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے لہذا مندرجہ ذیل طریقوں سے بچے کے جسم کو گرم رکھا جا سکتا ہے:
- پیدائش کے فوری بعد بچے کو اس کی ماں کی چھاتی سے لگائیں۔
- بچے کو گرم کپڑے پہنائیں۔
- اس بات کو یقینی بنائیں کہ نوزائیدہ بچے کو پیدائش کے 24 گھنٹے بعد ہی نہلایا جائے۔
- نوزائیدہ بچے کو پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر ہی ماں کا دودھ دینا شروع کر دیں۔
- پیدائش کے بعد بچے کی ناڑو کو صاف بلیڈ سے کاٹ کر جسم سے علیحدہ کر دیں۔
- ماں کو چاہئیے کہ نوزائیدہ بچے کو بار بار دیکھتے ہوئے مسکرائے اور اس سے باتیں کرے تاکہ بچے کی متوجہ کرسکیں۔