عملی مشق نمبر9: امدادی غذا
If you cannot view the above video, you can instead download it.
معلوماتی تبادلہ (Ask)
- خاتون سے بچے کو ماں کا دودھ پلانے کے ساتھ ساتھ اضافی غذا دینے کے بارے میں پوچھیں۔
- خاتون (ماں) سے پوچھیں کے وہ یا ان کے خاندان میں چھوٹے بچوں کو ماں کے دودھ کے علاوہ نرم غذا کب شروع کی۔
- خاتون (ماں) سے پوچھیں کہ وہ بچے کو نرم غذا میں کیا دے رہی ہیں اور دن میں کتنی بار بچے کو اضافی نرم غذا کھانے میں دیتی ہیں۔
- گفتگو کے دوران والدہ/خاتون کی بات پوری توجہ سے سنیں۔
باہمی سوچ بچار (Brainstorm)
- اگر ماں یا خاندان کے دیگر افراد بچے کو ماں کے دودھ کے علاوہ اضافی غذا بھی دے رہے ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کریں اورانہیں یہ عمل جاری رکھنے کی تلقین کریں۔
- اگر ایسا نہیں ہے تو ان سے وجوہات جاننے کی کوشش کریں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ انہیں بچے کو ماں کے دودھ کے علاوہ اضافی نرم غذا دینے کے بارے میں علم ہی نہ ہو۔
- بچے کی ماں کو مختلف اقسام کی غذا کی دستیابی کے حوالے سے معلومات فراہم کریں۔
- مہنگے سیریل اور پیکٹ کی غذا کے استعمال کی بجائے بچے کی ماں کو گھر میں تازہ غذا تیار کرنے کی تجویز دیں۔ والدین کو بتائیں کہ ڈبے کا دودھ قطعی طورپرماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں۔
- والدین کو بتائیں کہ وہ بچے کو کھانا کھلاتے ہوئے اس سے باتیں کریں اور کھلونوں سے بہلانے کی کوشش کریں تاکہ وہ خوشی سے لطف اٹھاتے ہوئے کھانا کھاتا رہے۔
رہنمائی فراہم کرنا (Coach)
- اگر خاتون (ماں) کھچڑی بنانا نہیں جانتی تو اسے پہلی مرتبہ پکانے کے عمل میں مدد فراہم کریں۔
- اگر بچہ غذا لیتے ہوئے منہ سے باہر پھینک دیتا ہے تو ماں کو بچے کو درست انداز میں کھانا کھلانے کے طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی فراہم کریں۔
اہم پیغامات
- چھ ماہ کی عمر کے بعد بچے کوغذائیت سے بھرپور اضافی نرم غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔
- بچے کے لیے غذا تیار کرنے اور اسے کھانا کھلانے سے پہلے اپنے ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھو لیا کریں۔
- شروع میں بچے کو نرم، پسی ہوئی اور پتلی غذا بنا کر دیں جیسے دودھ، دلیا، آلو کا بھرتا اور انڈے وغیرہ۔
- بچے کو ماں کے دودھ کے علاوہ روزانہ دن میں کم از کم تین مرتبہ نرم غذا ضروردیں۔
- کھانے میں بچے کو آہستہ آہستہ انڈے، نرم پھل اور روٹی دینا شروع کریں۔
- بچے کو کھانے میں متوجہ رکھنے کے لیے کھانا کھالاتے ہوئے اس کے ساتھ کھیلیں اور باتیں کرتے رہیں۔
- بچے کے والد کو بھی اسے کھانا کھلانے میں اپنا کردار لازمی ادا کرنا چاہئیے۔